میں آپ سے التجا کرتی ہوں کہ میرے لیے فتوی صادر کریں، میں نے اتنی شراب نوشی کی کہ مجھے کوئی ہوش نہ رہا اور میں نے مغرب، عشا اور فجر کی نمازیں نہ پڑھیں، تاہم میں نے یہ تینوں نمازیں آئندہ روز ظہر سے پہلے ادا کر لیں تھیں، اب میں نے یہ پڑھا ہے کہ اس عمل کی وجہ سے میں کافر ہو گئی ہوں، میں اللہ تعالی سے دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی مجھے معاف کر دے، میں کبھی بھی اللہ پر ایمان سے انکاری نہیں ہو سکتی، میں ہمیشہ اللہ تعالی سے دعا مانگتی رہوں گی کہ شراب نوشی والا میرا یہ گناہ معاف کر دے۔
میرا سوال یہ ہے کہ: اگر واقعی میں کافر ہو چکی ہوں، تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ میرا نکاح ٹوٹ گیا ہے اور مجھے دوبارہ سے نیا نکاح کرنا ہو گا؟ یا نکاح ٹوٹنے کا مطلب یہ ہے کہ تین طلاق ہو گئی ہیں، اور اب ہم ایک دوسرے سے کبھی بھی نہیں مل سکتے؟
میری پھر اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مجھے معاف فرما دے، مجھے اپنے کیے پر بہت زیادہ ندامت ہے۔