داؤن لود کریں
0 / 0

اگر ركعات كى تعداد ميں شك ہو تو كيا ساتھ والے شخص سے راہنمائى لى جا سكتى ہے ؟

سوال: 23424

بعض اوقات جب ميں جماعت كے ساتھ آكر ملوں تو مجھے ياد نہيں رہتا كہ جماعت كے ساتھ كتنى ركعت ادا كى ہيں، اور كتنى باقى رہتى ہيں، اور اسى وقت ميرے ساتھ صف ميں تين يا اس سے بھى زيادہ اشخاص آكر جماعت كے ساتھ ملتے ہيں.

ميرا سوال يہ ہے كہ كيا باقى مانندہ ركعات ميں ان كے ساتھ ادا كر سكتا ہوں، خاص كر يہ كہ كئى ايك اشخاص تو ايك ہى غلطى پر نہيں ہو سكتے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ركعات ميں شك كى
حالت ميں انسان كو يقين پر عمل كرنا چاہيے، چنانچہ وہ كم ركعات كى تعداد پر اعتماد
كرتا ہوا اس كے مطابق ركعات ادا كرے، اور اگر ظن غالب پر بنا كرے يعنى اس كے ذہن
ميں جو راجح ہو چاہے ساتھ والوں كو ديكھ كر ہى تو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں، ليكن
دونوں حالتوں ميں ہى آخر ميں سجدہ سہو كرنا ہو گا.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشيخ عبد الكريم الخضير

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android