مؤقت شادی
سوال: 2377
تقریبا چار ہفتے قبل میری ایک عرب مسلمان شخص سےملاقات ہوئی اس نے مجھے بتایا کہ اسے مجھ میں خاص لگاؤ ہے اورمیرے ساتھ رہنے میں رغبت رکھتا ہے ، اوران ملاقاتوں کو صحیح اورقائم کرنے لیے اس نے مجھے کہا کہ میرے ساتھ مؤقت طور پر شادی کرلو ۔
میں نے اس مؤقت شادی کے معانی تلاش کرنے کی کوشش کرنا شروع کردی ، میں اس شخص سے حقیقی طور پر محبت کرتی ہوں اوراس سے شادی کرنا چاہتی ہوں ، لیکن جومجھے ظاہر ہوا ہے کہ ہوسکتا کہ ہم بالفعل شادی کرلیں ، مجھے اس موضوع کے بارہ میں کچھ علم نہیں میری گزارش ہے کہ آپ اس موضوع کی وضاحت کریں ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
شریعت اسلامیہ میں کوئی ایسی چيز نہيں جسے
مؤقت شادی کانام دیا گيا ہو ، جوشخص بھی ایسا کرتا ہوا پایا گيا اسے زنا کی حد کا
سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ عمربن خطاب رضي اللہ تعالی عنہ کا قول ہے :
( اس مسئلہ میں میرے پاس جوبھی لایا گيا میں اسے حد لگاؤں گا ۔۔ ) ۔
لیکن کچھ بدعتی اورگمراہ لوگ آج تک نکاح متعہ کوحلال سمجھتے ہیں جو کہ مؤقت شادی
کی ایک قسم ہی ہے ، حالانکہ شریعت اسلامیہ میں متعہ منسوخ ہوچکا ہے ۔
اس لیے آپ پر واجب اور ضروری ہے کہ آپ اس سے بچ کررہیں ، اورآپ کی خواہش
اورجذبات آپ پر غالب آکر کہیں آپ کوحق پر چلنے سے دور نہ کردیں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد