میرے والد کچھ مدت قبل ہی فوت ہوئے اوروفات سے قبل انہوں نے کچھ اشیاء کوجلد حاصل کرنے کے لیے اچھی خاصی رقم سودی قرضے کی شکل میں حاصل کی اوراپنی وفات سے قبل اس قرضہ کوادا نہ کرسکے ، اورہم ان کی اولاد بھی موجودہ حالات میں اتنے مال کے مالک نہيں کہ اس قرض کوادا کرسکیں ، لھذا ہمیں کیا کرنا چاہیے ؟
ہماری کوشش ہے کہ اس موضوع کے بارہ میں جلد جواب دیں میں اس بارہ میں بہت پریشان ہوں ۔
0 / 0
5,96814/01/2004
میت کے حاصل کردہ سودی قرضہ کی ادائيگي کی کیفیت
سوال: 2379
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ کوچاہیے کہ اپنے والد کےساتھ حسن سلوک کرتےہوئے اس قرض کوادا کرنے کی کوشش کریں ، اوریہ بھی کوشش کریں کہ صرف اصل مال ہی ادا کیا جائے اورسود ادا کرنے سے بچیں ، اورجن سے قرض حاصل کیا گيا ہے انہيں وعظ ونصیحت کریں کہ وہ صرف اصل مال ہی واپس لیں اورسود ترک ترک کردیں ۔
اوراس میں بھی کوئي حرج نہيں کہ آپ ان کے ساتھ مذاکرات کریں اوراس معاملے پربھاؤ تاؤ کریں کہ انہيں صرف اصل مال ہی ملے نہ تو وہ ظلم کریں اورنہ ہی ان پر ظلم کیا جائے ، اوراس کے ساتھ ساتھ اپنے فوت شدہ والد کےلیے دعائے مغفرت اوررحمت بھی کرتے رہیں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد