0 / 0

تجارت ميں چلنے والے مال كى زكاۃ

سوال: 2544

ميرے پاس كچھ رقم ہے جو زكاۃ كے نصاب سے زيادہ ہے، ميں نے اس ميں سے كچھ رقم تو تجارت ميں لگا ركھى ہے، اس برس كى زكاۃ كے حساب كے وقت كيا ميرے ليے يہ رقم اپنے پاس موجود رقم كے ملانا ضرورى ہے، حالانكہ ميں نے يہ رقم تجارت ميں لگانے كے بعد واپس نہيں لى، يا كہ ميرے ليے زكاۃ كا حساب اسى مال ميں كرنا كافى ہے جو اب ميرے پاس ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جب آپ كے مال پر سال مكمل ہو جائے تو آپ اس كى زكاۃ نكاليں گے چاہے وہ آپ كے پاس ہے يا وہ تجارت ميں لگى ہوئى ہے، اور اگر اس كا كوئى منافع ہو تو اس كا سال اصل مال كا سال شمار كيا جائے گا.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android