جب طالب علم امتحان ميں نقل كے ذريعہ پاس ہو كر سند حاصل كر لے، اور وہ شخص اس سند پر ملازمت حاصل كر كے تنخواہ لے تو كيا يہ تنخواہ حلال شمار ہو گى، ( يہ علم ميں ركھيں كہ اب دوبارہ امتحان نہيں دے سكتا كيونكہ كئى برس پہلے كى بات ہے اور سب كچھ بدل چكا ہے ) اسے كفارہ ادا كرنے كے ليے كيا كرنا ہو گا ؟
0 / 0
5,20015/06/2005
امتحان ميں نقل كر كے حاصل كردہ سند كے ذريعہ ملازمت كى تنخواہ كا حكم
سوال: 26123
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
سٹوڈنٹ جب امتحان ميں نقل كركے پاس ہو اور سند بھى حاصل كر لے اور پھر اس سند كے ذريعہ ملازمت بھى حاصل كر لے، اور اپنے كام ميں كامياب بھى ہو جائے، اور اس ملازمت اور كام كو لمبى مدت گزر جائے، تو اسے اپنے كيے پر توبہ و استغفار كرنى چاہيے، اور جو كچھ ہو چكا ہے اس پر ندامت كا اظہار كرے، اللہ تعالى اسے معاف كرے گا.
اور توبہ كرنے والا شخص ايسے ہى ہے جيسے كسى كا كوئى گناہ نہ ہو .
ماخذ:
الشيخ عبد الكريم الخضير