ميں مدينہ جا كر مسجد نبوى كى زيارت كا ارادہ ركھتا ہوں، اس ليے رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر سلام كيسے پڑھوں، اور كيا مسجد كى زيارت كرنا واجب ہے ؟
قبر نبى صلى اللہ عليہ وسلم كى زيارت كے وقت سلام كيسے پڑوں؟
سوال: 26286
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
و الصلاۃ والسلام على رسول اللہ
اما بعد:
مسجد نبوى صلى اللہ عليہ وسلم كى زيارت كرنا واجب نہيں، ليكن اگر آپ مسجد نبوى ميں نماز ادا كرنے كى غرض سے مدينہ جائيں تو يہ سنت ہے جب مسجد ميں داخل ہوں تو سب سے پہلے نماز ادا كريں، اور پھر نبى صلى اللہ عليہ وسلم كى قبر پر جا كر يہ كلمات كہيں:
" السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته ، وصلى الله عليك وعلى آلك وأصحابك "
اے نبى صلى اللہ عليہ وسلم آپ پر سلامتى اور اللہ تعالى كى رحمت اور بركت ہو، اور اللہ تعالى آپ اور آپ كى آل اور آپ كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے"
اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم پر درود و سلام كثرت سے پڑھيں، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" مجھ پر درود بھيجو كيونكہ تمہارا درود پہنچ جاتا ہے تم جہاں بھى ہو"
سنن ابو داود حديث نمبر ( 2042 ).
پھر ابو بكر اور عمر رضى اللہ تعالى عنہ پر سلام پڑھيں، اور ان كى قبر ( يعنى جاليوں وغيرہ ) كو بطور تبرك نہ چھوئيں، اور نہ ہى قبر كے قريب كھڑے ہو كر دعاء كريں، بلكہ وہاں سے نكل جائيں اور مسجد ميں جہاں بھى ہوں اللہ تعالى سے دعاء كريں.
نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
" صرف تين مسجدوں كى طرف سفر كيا جا سكتا ہے، مسجد حرام، و مسجد نبوى، اور مسجد اقصى "
مسند احمد حديث نمبر ( 1751 ) صحيح بخارى حديث نمبر ( 1189 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 1397 ).
ماخذ:
فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 117 )