داؤن لود کریں
0 / 0

كيا جرابيں اتارنے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے ؟

سوال: 26343

اگر انسان وضوء كر كے موزوں پر مسح كرے اور مسح كى مدت كے دوران نماز سے قبل موزے اتار دے تو كيا اس كى ادا كردہ نماز صحيح ہو گى يا كہ موزے اتارنے سے وضوء ٹوٹ جائيگا ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

والسلام على رسول اللہ و بعد:

سب تعريفات اللہ كے ليے ہيں، اور اللہ كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم پر درود و سلام كے بعد:

اگر كوئى شخص مسح كرنے كے بعد موزے يا جرابيں اتار دے تو اہل علم كے صحيح قول كے مطابق اس كى طہارت باطل نہيں ہوگى، اس ليے كہ جب آدمى موزے يا جراب پر مسح كرتا ہے تو تو شرعى دليل كى بنا پر اس كا وضوء اور طہارت مكمل ہو جاتى ہے، چنانچہ جب وہ اسے اتار دے تو شرعى دليل كے مقتضى سے ثابت شدہ طہارت شرعى دليل كے بغير ختم نہيں ہو سكتى، اور جراب يا موزے اتارنے والے كا وضوء ٹوٹنے كى كوئى دليل نہيں ملتى.

اس بنا پر اس كا وضوء باقى ہے، شيخ الاسلام ابن تيميہ اور اہل علم كى ايك جماعت كا اختيار كردہ قول يہى ہے، ليكن اگر اس نے موزے يا جرابيں اتارنے كے بعد دوبارہ پہن ليے اور مستقبل ميں ان پر مسح كرنا چاہا تو ايسا نہيں كر سكتا، كيونكہ موزے اس طہارت كے بعد پہننے ضرورى ہيں جس ميں پاؤں دھوئے گئے ہوں، اہل علم كى كلام كے مطابق تو ميرے علم ميں يہى ہے.

واللہ تعالى اعلم .

ماخذ

ديكھيں: مجموع فتاوى و رسائل الشيخ محمد بن صالح العثيمين رحمہ اللہ ( 11 / 179 )، اور مجموع الفتاوى لشيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ ( 21 / 179، 215 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android