میں وسوسوں سےبہت پریشان ہوں، عام طور پر مجھے وسوسہ اس بات پر آتا ہے کہ میرا وضو باقی ہے یا نہیں؟ پھر میری اس کے متعلق اندر ہی اندر لڑائی شروع ہو جاتی ہے۔ معدے میں پیدا ہونے والی آوازوں کے باعث میں بہت پریشان ہو جاتی ہوں، مجھے معلوم ہے کہ ان آوازوں کا کوئی اعتبار نہیں ہے، لیکن کچھ مقعد میں بھی پیدا ہوتی ہیں، میں ابھی تک ان سے نجات نہیں پا سکی، تو کیا ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا؟ یا میرا وضو ان سے ٹوٹ جاتا ہے؟
میرے لیے یہ بھی کوئی آسان بات نہیں ہے کہ میں ہر بار وضو کروں خصوصاً جب میں یونیورسٹی میں ہوں یا گھر سے باہر ہوں؛ کیونکہ وضو کرنے میں کافی وقت لگتا ہے، مجھے پہلا اپنا حجاب اتارنا پڑتا ہے، پھر جرابیں بھی اور اس طرح میری عبادت میں بھی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ یہ ٹھیک ہے کہ جب واقعی وضو ٹوٹ جائے تو مجھے وضو کرنے میں کوئی دقت نہیں ہے، لیکن اصل مسئلہ ان وسوسوں کا ہے، مجھے اس بات کا احساس ہے کہ جب وضو ٹوٹ جائے تو مجھے دوبارہ وضو کرنا ہے، اس میں کوئی مضائقہ نہیں، مسئلہ اس وقت بنتا ہے جب میں اپنی نماز کو جاری رکھوں۔ تو اگر میری نمازیں قبول ہی نہ ہوتی ہوں تو میرا کیا بنے گا؟ کیونکہ میں یہ سمجھتی ہوں کہ میرا وضو ہے، لیکن حقیقت میں میرا وضو نہیں ہوتا، مجھے اس بارے میں بہت پریشانی ہے کہ اللہ تعالی میری عبادات، توبہ کو قبول کرتا ہے یا نہیں؟ مثال کے طور پر کچھ عرصہ قبل مجھے میرے وضو کی ایک غلطی کا علم ہوا کہ صرف کان کے سوراخ کا مسح ہی ضروری نہیں ہے بلکہ مجھے مکمل کان کا مسح کرنا چاہیے، تو میں نے اپنی اس غلطی کی اصلاح کر لی، لیکن اب مجھے یہ پریشانی بھی لاحق رہنے لگی ہے کہ شاید میری سابقہ نمازیں اور وضو اس غلطی کی وجہ سے قبول نہیں ہوں گے!
مجھے اس بات کا احساس ہے کہ میں شدید نوعیت کے وسوسوں میں مبتلا ہوں، بسا اوقات مجھے نماز کے دوران ایسے افکار آتے ہیں اور عجیب و غریب تصویریں میرے سامنے بن جاتی ہیں ، جن کے بارے میں نماز کے دوران میں سوچتی بھی نہیں ہوں لیکن پھر بھی یہ سامنے آ جاتے ہیں، مجھے احساس ہونے لگتا ہے کہ ان سے میری نماز باطل ہو جائے گی، تو مجھے بتلائیں کہ نجاست کیا چیز ہے؟ غبار؟ بال؟ پاخانے کی بد بو؟