داؤن لود کریں
0 / 0
707808/08/1999

اپنى جلد كو سفيد كروانے كا حكم

سوال: 2895

كيا جلد كو سفيد كرانا حلال ہے يا حرام ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جلد سفيد كرانے كا عمل دو طرح كا ہے:

ايك تو يہ كہ اپنا حسن و جمال اور خوبصورتى زيادہ كروانے كے ليے جلد سفيد كروانے كا عمل كروانا، تو يہ جائز نہيں، كيونكہ اس ميں اللہ كى بنائى ہوئى اور پيدا كردہ صورت ميں تغير و تبدل ہے، اور يہ قسم الوشم يعنى گدوانے كے ساتھ ملحق ہے جس كے متعلق اللہ تعالى كے نبى صلى اللہ عليہ نے ايسا كرنےوالے پر لعنت كى ہے.

دوسرى قسم يہ ہے كہ انسان كے جسم پر كسى جگہ كوئى سياہ دھبہ ہو مثلا ہاتھ وغيرہ پر تو اسے زائل اور ختم كروانے كى كوشش كرنا اور اس جگہ كو بھى باقى جلد جيسا بنوانا تو اس ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ يہ عيب ختم كروانے ميں شامل ہو گا.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android