کیا شادی کارڈوں پر بسم اللہ لکھنی جائز ہے ، کیونکہ انہیں بعد میں سڑکوں اور کوڑے کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے ؟
شادی کارڈ پر بسم اللہ لکھنا جائز ہے
سوال: 3002
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
خطوط اورکارڈوں پر بسم اللہ لکھنی مشروع اورجائز ہے ، اس لیےکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی خطوط لکھنے کی ابتداء بسم اللہ سے کرتے تھے ۔
لیکن یہ جائزنہيں کہ جسے بھی یہ کارڈ یا پھر وہ خط جس میں بسم اللہ یا پھر کوئي حدیث اورآیت لکھی ہوئي ہو ملے تووہ اسے کوڑے کی ٹوکری میں یا پھر راستے پر پھینک دے ۔
اور اسی طرح اخبارات وغیرہ جس پر اللہ تعالی کا نام اوراحادیث و آیات ہوں پھینکنے جائز نہیں ، اور نہ ہی انہیں کھانا کھانے کے لیے دسترخواں بنانا ہی جائز ہے ، اور اسی طرح سوادا سلف ڈالے کے لیے اخباروں وغیرہ کے لفافے اورپڑیاں وغیرہ بنانا بھی جائزنہیں ۔
یہاں یہ بات یاد رہے اس کا گناہ لکھنے والے پر نہیں بلکہ گناہ اس پر ہوگا جو اس کی بے حرمتی اورناجائزکام کرے گا ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
دیکھیں فتاوی اسلامیۃ لشيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی ( 570 ) ۔