داؤن لود کریں
0 / 0
6,26628/03/2000

بليڈ اور استرے فروخت كرنے كا حكم

سوال: 3003

ميرے والد صاحب ہميں بليڈوں كےپيكٹ فروخت كرنے كےليے بھيجتے ہيں، اسے مدنظر ركھتےہوئے كہ ان بليڈوں كوغالب طور پر داڑھي مونڈنےكے ليے استعمال كيا جاتا ہے، اور بہت ہي نادر اور كم حالات ميں مونچھيں اور زيرناف بال مونڈنےميں استعمال ہوتےہيں، اسے ديكھتےہوئے مجھے كچھ شك سا ہونےلگا ہے كہ كيا يہ حلال ہے يا حرام ؟ يعني انہيں فروخت كرنا جائز ہے كہ نہيں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

آپ كےليے انہيں فروخت كرنا اور اس كي
قيمت سے نفع حاصل كرنا حرام نہيں، ليكن حرام اس شخص كےليے ہے جس كےپاس ہو اوروہ اسے
حرام كام ميں استعمال كرے .

ماخذ

ديكھيں: فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13 / 30 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android