0 / 0

وراثت كا مسئلہ

سوال: 307

كيا كوئي ايسا ہے جومجھے مندرجہ ذيل صورت ميں وراثت كا اسلامي حكم بتا سكے ؟ :

ميرے والد صاحب فوت ہوچكےہيں اور انہوں نے اپنےپيچھے چار بيٹے اور تين بيٹياں اور ميري والدہ جوكہ ابھي تك بقيد حياۃ ہے سوگوار چھوڑے ہيں .

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جس مسئلہ كےمتعلق آپ نےسوال كيا ہے اس كي تقسيم مندرجہ ذيل ہوگي :

بيوي كو آٹھواں حصہ ملےگا اس ليےكہ ميت كي اولاد ہے اس كےبارہ ميں اللہ تعالي كا فرمان ہے:

اگر تمہاري اولاد ہو تو كچھ تم چھوڑ كرجاؤ انہيں اس كا آٹھواں حصہ ملےگا اس وصيت كےبعد جوتم نےكي ہو ياقرض ( كي ادائيگي ) كےبعد النساء ( 12 )

اورباقي سات حصوں كو برابر گيارہ حصوں ميں تقسيم كركيا جائےگا اور ہر لڑكےكو دو حصے اور ہر ايك لڑكي كوايك حصہ ملےگا كيونكہ اللہ تعالي كا فرمان ہے :

اللہ تعالي تمہيں تمہاري اولاد كےبارہ ميں حكم ديتا ہے مرد كوعورت كے دو حصوں كےبرابر ملےگا النساء ( 11 )

مثال كي تفصيل اور وضاحت :

اگر ميت نے مال اور جائداد چھوڑي جس كي مجوعي قيمت مثلا ( 88000 ) ڈالرہو اگر اس كےذمہ كوئي قرض نہيں اور نہ ہي اس نے كوئي وصيت كي ہے تو ہم اس كي تقسيم مندرجہ ذيل طريقہ سےكرينگے:

بيوي كو آٹھواں ( 1/ 8 ) حصہ يعني ( 11000 ) ڈالر ملےگا .

اور باقي ستہتر ہزار( 77000 ) ڈالر كےگيارہ حصے كرينگےتاكہ لڑكے كو لڑكي سےڈبل حصہ مل سكے :

88000 – 11000 = 77000 / 11 = 7000

توايك بيٹے كا حصہ چودہ ہزار ڈالر بنےگا.

اور ہر لڑكي كا حصہ سات ہزار ڈالربنےگا .

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android