ہم نے عام لوگوں كےليے ايك پروگرام پيش كيا ہےاس كي تفصيل مندرجہ ذيل ہے:
دو سوريال ديں اور دوسودس قيمت كےپٹرول اور اپني گاڑي مفت سروس كرانے كي رسيد حاصل كريں، يہ علم ميں ركھيں كہ پٹرول كي رسيديں حاصل كرنےكےليے پيشگي دوسوريال ديناہونگے، كيا يہ پيشكش حلال ہے ياحرام ؟
0 / 0
5,37627/11/2005
كم ريٹ پر پٹرول حاصل كرنےكےليے پيشگي رسيديں فروخت كرنا
سوال: 3223
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تومعاملہ ايسےہي ہے جيسا بيان كيا گيا ہے توگاڑي سروس كےساتھ پٹرول كي رسيديں مذكورہ قيمت ميں فروخت كرني جائز ہيں، اس ليے كہ حقيقت ميں بيع تواتنےپٹرول كي ہے جورسيدوں ميں گاڑي سروس كرنے كےساتھ بيان كي گئي ہے، اوراس ميں كوئي دھوكہ اور نہ ہي سود اور جھالت پائي جاتي ہے .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوي اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 13/34 )