داؤن لود کریں
0 / 0
803210/12/2007

قربانی ذبح کرنے والے وکیل پرچاند نظر آنے کے بعد سرمنڈانے میں کوئي حرج نہیں

سوال: 33613

جب کوئي شخص مجھے اپنی قربانی ذبح کرنے میں وکیل بنائے توکیا چاندنظرآنے کےبعد میرے لیےبال مونڈنے جائز ہيں ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جی ہاں ایسا کرنا جائز ہے ، اس لیے کہ بال اورناخن کاٹنے کی حرمت توصرف قربانی کرنے والے ساتھ خاص ہے ، اورقربانی کرنے والے وہ ہے جس نے اپنے مال سے قربانی خریدی ہے ، اورجسے ذبح کرنے کا وکیل بنایا جائے اس پراس طرح کی کوئي چيز لازم نہيں آتی ۔

شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

وکیلوں پرکچھ نہیں کیونکہ وہ قربانی ذبح کرنے والے نہيں ہیں ، بلکہ قربانی والے تووہ ہیں جنہوں نے انہیں وکیل بنایا ہے یعنی ان کے موکل ۔ اھـ

دیکھیں : فتاوی اسلامیۃ ( 2 / 316 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android