0 / 0
6,32010/05/2004

قریبی رشتہ دار قید میں ہے اوروہ اس کی اولاد اوربیوی کی دیکھ بھال کے لیے ان کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے

سوال: 33628

میرا ایک قریبی جیل میں ہے ، اورمیں اس کی گھریلوضروریات کا خیال رکھتا ہوں جس میں بچوں کی تعلیم اورگھرکے لیے ضروری اشیاء کی خریداری اوراس کے گھروالوں کو وعظ ونصیحت کرنے کے لیے کسی محرم کے بغیر ان کےساتھ بیٹھتا ہوں ، لیکن اس میں ہر قسم کا احترام اورقدر اوراخوت فی اللہ کا دھیان رکھتا ہوں ۔

اس کی بیوی مجھ سے چہرے اورہاتھ کا پردہ نہیں کرتی ، میں یہ سب کچھ اس لیے کرتا ہوں کہ عورت کے خاندان سے اس کے محرم لوگ اس کی کوئي پرواہ نہيں کرتے اورنہ ہی اس کے حالات کی خبر لیتے ہیں ، میں اس سلسلے میں شرعی اعتبار سے جاننا چاہتا ہوں کہ کیا میں جو کچھ کررہا ہوں وہ حلال ہے کہ حرام ؟

آپ کے علم میں ہونا چاہے کہ میں یہ سب کچھ فی سبیل اللہ اوراپنے قریبی سے تعلقات کی بنا پر کررہا ہوں ۔

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

آپ جوکچھ اپنے قریبی کی فیملی کے ساتھ اس کی غیر حاضری میں کررہے ہیں وہ ایک اچھا عمل اورنیکی ہے جس پر آپ شکریہ کے لائق ہيں ، اس لیے کہ کمزور اورناتواں لوگوں کی ضروریات پوری کرنا اعمال صالحہ میں شامل ہوتا ہے ۔

لیکن آپ کے لیے یہ حلال نہیں کہ آپ اس کی بیوی سے خلوت کریں اس لیے کہ وہ آپ کے لیے اجنبی ہے ، اور نہ ہی اس عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ آپ سے پردہ نہ کرے ، اس لیے کہ آپ اس کے محرم نہيں ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .

ماخذ

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث والافتاء ( 17 / 61 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android