اگر عورت نيل پالش لگائے تو وضوء كرنے سے قبل اسے اتارنا ضرورى ہے، ليكن ہيئر كلر كے متعلق كيا حكم ہے، آيا وضوء ميں سر پر مسح كرنے سے قبل اسے اتارنا ضرورى ہے ؟
كيا وضوء ميں ہئير كلر پر مسح كرنا جائز ہے ؟
سوال: 33724
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ظاہر تو يہى ہوتا ہے كہ سر پر مہندى وغيرہ لگانا وضوء كرنے ميں اثر انداز نہيں ہوتى، بلكہ اس پر مسح كرنا كافى ہے.
شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
” جب عورت سر پر مہندى وغيرہ كا ليپ كرے تو وہ اس پر مسح كرےگى اور اس مہندى كو اتارنے كى كوئى ضرورت نہيں، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ آپ نے احرام كى حالت ميں ليپ كر ركھا تھا، چنانچہ سر پر جو ليپ كيا جائے وہ اس كے تابع ہے، يعنى سر كے تابع ہے، يہ اس بات كى دليل ہے كہ سر كى تطہير ميں سہولت ہے.
ديكھيں: الشرح الممتع للشيخ ابن عثيمين ( 1 / 196 ) فتاوى المراۃ المسلمۃ.
تلبيد سے مراد يہ ہے كہ مہندى كى طرح كا كوئى اور مادہ بالوں پر لگايا جائے جس سے بال چپك جائيں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب