داؤن لود کریں
0 / 0

اجتماعی تلبیہ کہنا

سوال: 33746

کیا حجاج کرام کا بیک آواز ہوکرتلبیہ کہنا سنت ہے یا کہ ہرشخص کا علیحدہ علیحدہ تلبیہ کہنا ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

شیخ ابن ‏عثیمین رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے اجتماعی تلبیہ کہنا ثابت نہيں ہے ، بلکہ انس بن
مالک رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ( یعنی
حجۃ الوداع میں ) تھے توہم میں سے کچھ تکبریں کہنے والے تھے اورکچھ لاالہ الااللہ
کہنےوالے اورکچھ تلبیہ کہنے والے تھے ۔

تومسلمانوں کے لیے بھی یہی مشروع ہے کہ ہرایک خود ہی تلبیہ کہے اوراس کا کسی
دوسرے سے تعلق نہيں ہونا چاہیے ( یعنی اجتماعی تلبیہ نہیں کہنا چاہیے ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android