كيا مسجد كے محلقات مثلا صحن اور لائبريرى اور وضوء والى جگہ وغيرہ كو بھى مسجد كا حكم حاصل ہے ؟
مسجد سے ملحق صحن كا حكم
سوال: 33748
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الموسوعۃ الفقھيۃ ميں درج ہے:
” اور مسجد كى وہ خالى جگہ يا صحن جو مسجد كى توسيع كے ليے مسجد كے قريب زيادہ كى گئى ہو اور اس كى نشاندہى كر دى گئى ہو تو احناف اور مالكيہ اور حنابلہ كى كلام سے جو سمجھ آتى ہے، اور صحيح مذہب بھى يہى ہے كہ وہ مسجد ميں سے نہيں، اور ان كے ہاں صحيح كے مد مقابل يہ ہے كہ يہ مسجد ميں سے ہے.
ابو يعلى رحمہ اللہ نے ان دونوں روايتوں كے درميان جمع اس طرح كيا ہے كہ وہ خالى جگہ جس كى چار ديوارى ہو اور اس پر دروازہ لگايا گيا ہو تو يہ مسجد كا حصہ ہے، اور شافعيہ كہتے ہيں كہ مسجد كى خالى جگہ مسجد ميں شامل ہے، چنانچہ اگر اس ميں كوئى شخص اعتكاف كرتا ہے تو اس كا اعتكاف صحيح ہے .. اھـ
ديكھيں: الموسوعۃ الفقھيۃ ( 5 / 225 ).
شيخ عبد العزيز آل شيخ كہتے ہيں:
مسجد كى چار ديوارى شامل اور مسجد كا مدخل ہو تو وہ مسجد ميں ہى شامل ہے، اور جو مسجد كى چار ديوارى سے باہر ہو وہ مسجد سے باہر ہے. اھـ
ديكھيں: مجلۃ البحوث الاسلاميۃ ( 59 / 81 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب