0 / 0
9,83201/11/2010

قربانی کی نیت رکھنے والے پرچاندنظر آنےکے بعد بال مونڈنے کی وجہ سے کفارہ لازم نہیں آتا

سوال: 33760

ذی الحجہ کا چاند نظر آنے کے بعد میں نے بھول کراپنے بال مونڈ لیے حالانکہ میں نے قربانی کی نیت کررکھی تھی توکیا مجھ پرکفارہ ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

شیخ عبدالعزيز بن باز رحمہ اللہ تعالی کاکہنا ہے :

جوقربانی کرنا چاہے اس کے لیے ذوالحجہ کا چاند نظرآنے کے بعد قربانی کرنے تک اپنے بال اورناخن اورجلدمیں سے کوئي بھی چيز کاٹنی جائز نہيں ، کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے سے منع فرمایا ہے :

ام سلمہ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( جب عشرہ ( ذی الحجہ ) شروع ہوجائے اورتم میں کسی ایک کا قربانی کرنے کا ارادہ ہو تووہ اپنے بال اورجلد میں سےکچھ بھی نہ کاٹے ) صحیح مسلم ۔

اورجوکوئي قربانی کرنے کا عزم رکھتا ہواوربھول کریا غلطی اورجہالت سے اپنے بال یا ناخن اورجلد وغیرہ میں سے کچھ کاٹ لے تواس پرکچھ نہيں ، اس لیے کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے بندوں سے اس اوردوسرے معاملات میں بھول چوک اورخطاء معاف کردی ہے ۔

لیکن جوشخص عمدا اورجان بوجھ کرایسا کرتا ہےاسےاللہ تعالی کےہاں توبہ واستغفارکرنی چاہیے اوراس کے علاوہ اس پرکچھ نہیں ( یعنی اس پرفدیہ اورکفارہ نہیں ہوگا )

واللہ اعلم .

ماخذ

دیکھیں : فتاوی اسلامیۃ ( 2 / 316 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android