نمازوں سے پہلے جو سنتیں ہیں کیا ہم نماز کا وقت شروع ہونے سے پہلے پڑھیں گے یا نماز کی اقامت سے پہلے؟ اگر نماز کے وقت سے پہلے یہ سنتیں ادا کرنی ہیں تو کتنے وقت پہلے تک میں یہ سنتیں ادا کر سکتا ہوں؟ مثلاً: کیا یہ جائز ہے کہ نماز عصر کی سنتیں عصر کی نماز سے تین گھنٹے پہلے پڑھ لوں؟ یا مجھے عصر کی نماز کا وقت شروع ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا اور پھر پہلے سنتیں ادا کروں اور اس کے بعد فرض ادا کروں؟
سنت مؤکدہ دو قسم کی ہوتی ہیں:
فرض رکعات سے پہلے ادا کی جانے والی سنت مؤکدہ: یہ نماز فجر سے پہلے دو، اور نماز ظہر سے پہلے چار ہیں۔
دوسری قسم فرض رکعات کے بعد ادا کی جانے والی سنت مؤکدہ: یہ ظہر کے بعد دو، مغرب کے بعد دو، اور عشا کے بعد دو رکعات ہیں۔
ان کی فضیلت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی حدیث ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (جو شخص ایک دن اور رات میں 12 رکعات ادا کرے تو اس کے لیے اس عمل کی وجہ سے جنت میں گھر بنا دیا جاتا ہے: چار رکعات ظہر سے پہلے اور دو رکعات ظہر کے بعد، دو رکعات مغرب کے بعد، دو رکعات عشا کے بعد اور دو رکعات فجر کی نماز سے پہلے۔) اس حدیث کو ترمذی : (380) نے روایت کیا ہے اور البانی نے اسے صحیح الجامع: (6362) میں صحیح قرار دیا ہے۔
پہلے ادا کی جانے والی سنتِ مؤکدہ کو ادا کرنے کا وقت نماز کا وقت شروع ہونے سے لے کر جماعت کی اقامت ہونے تک ہے۔
جبکہ بعد میں ادا کی جانے والی سنت مؤکدہ کو ادا کرنے کا وقت فرض رکعات سے سلام پھیرنے سے لے کر اس نماز کا وقت ختم ہونے تک ہے۔
ابن قدامہ رحمہ اللہ "المغنی" (2/544)میں کہتے ہیں:
"نماز سے پہلے ادا کی جانے والی جتنی بھی سنتیں ہیں ان کا وقت نماز کے وقت سے شروع ہونے سے لے کر فرض نماز ادا کرنے سے پہلے تک ہے، اور نماز کے بعد ادا کرنے والی جتنی بھی سنتیں ہیں ان کو ادا کرنے کا وقت نماز کا وقت ختم ہونے تک ہے۔" ختم شد
اس بنا پر اگر آپ نماز سے پہلے والی سنتیں نماز کا وقت شروع ہونے سے پہلے ادا کریں تو یہ صحیح عمل نہیں ہو گا، چنانچہ آپ کو سنتوں کی ادائیگی کے لیے نماز کا وقت شروع ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا، اور وقت شروع ہونے کے بعد آپ نماز ادا کریں گے۔
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (1048) ، (175137) اور (4057) کا جواب ملاحظہ کریں۔
واللہ اعلم