مدینہ شریف میں بقیع اورشھدائے احد کے قبرستان کی زيارت کرنے کا حکم کیا ہے ؟
شھدائے کرام کی قبروں کی زيارت کرنا
سوال: 34358
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
ہرجگہ میں قبرستان کی زيارت کرنا سنت ہے ، اورخاص کرقبرستان بقیع جہاں پربہت سارے صحابہ کرام رضي اللہ تعالی عنہم مدفون ہیں ان میں امیرالمومنین عثمان بن عفان رضي اللہ تعالی تعالی عنہ کی قبر بھی معروف ہے اس کی زيارت مسنون ہے ۔
اوراسی طرح میدان احد میں جاکرشھدائے احد کی قبروں کی زيارت کرنا بھی مسنون ہے ان شھداء میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا حمزہ بن عبدالمطلب رضي اللہ تعالی عنہ بھی شامل ہیں ، اوراسی طرح مسجد قباء کی بھی زيارت کرنا ضروری ہے جہاں گھر سے وضوء کرکے مسجد قبامیں دو رکعت کی ادائيگي بہت فضلیت کا باعث ہے ۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( مسجد قباء میں نماز کی ادائيگي عمرہ کی طرح ہے ) صحیح الترغیب حدیث نمبر ( 1180 ) ۔
اورایک حدیث میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جوکوئي بھی اپنے گھرسے وضوء کرکے مسجد قباء آتا اورنماز ادا کرتا ہے اسے عمرہ کا ثواب حاصل ہوگا ) صحیح الترغیب حدیث نمبر ( 1181 ) ۔
مدینہ شریف میں مسجد نبوی اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر ، قبرستان بقیع اورشھدائے احد اورمسجد قباء کے علاوہ کوئي ایسی چیز نہيں جس کی زيارت کرنا مسنون ہو ، اس کے علاوہ باقی دوسری جگہیں مثلا سبع مساجد ، مسجد غمامہ ، وغیرہ کی کوئي اصل اوردلیل نہیں اورہاں اللہ تعالی کی عبادت کا مقصد لے کرزيارت کرنا بدعت ہے ، کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسا کرنا ثابت نہيں ہے ۔
اورکسی کے لیے بھی یہ جائزنہيں کہ وہ کسی جگہ یا وقت کوئي عمل کرے یااللہ تعالی کے تقرب کےلیے بغیر کسی شرعی دلیل کے وہاں جائے ۔انتھی .
ماخذ:
شیخ محمد بن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کی کلام ختم ہوئي ۔ - دیکھیں کتاب : دلیل الاخطاء التی یقع فیھا الحاج والم