0 / 0

كيا ہم مسجد ميں نماز ادا كرنے والے شخص كے متعلق ايمان كى گواہى دے سكتے ہيں ؟

سوال: 34593

كيا صرف مسجد ميں نماز ادا كرنے والے شخص كے متعلق ايمان كى گواہى دى جا سكتى ہے، جيسا كہ حديث ميں آيا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

” جى ہاں بلا شك جو شخص مساجد ميں نماز كے ليے حاضر ہوتا ہے اس كا حاضر ہونا ايمان كى دليل ہے، كيونكہ اسے گھر سے نكل كر مسجد جانے كى تكليف كرنے پر صرف اللہ تعالى پر ايمان نے ہى ابھارا ہے.

اور سائل كا يہ كہنا كہ ” جيسا كہ حديث ميں آيا ہے ” يہ اس حديث كى طرف اشارہ ہے جس ميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

” جب تم كسى شخص كو مساجد ميں آتا ديكھو تو اس كے ايمان كى گواہى دو ”

ليكن يہ حديث ضعيف ہے، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم تك پايہ ثبوب كو نہيں پہنچتى” اھ.

ماخذ

ماخوذ از: فتاوى الشيخ ابن عثيمين ( 1 / 55 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android