ایک لڑکے نے اپنی منگیتر کے گھر والوں کو کچھ رقم دی تا کہ منگنی کے وقت مقرر کیا جانے والا سونا خرید سکیں، اور یہ سونا نکاح سے دو سال قبل ہی مہر معجل قرار پائے، یہ بطور تحفہ نہیں دیا گیا تھا، لیکن کچھ ہی مہینوں کے بعد یا دو سال مکمل ہونے سے پہلے منگنی ٹوٹ گئی، تو کیا دی ہوئی رقم واپس لے گا، یا سونا لے؟ واضح رہے کہ سونے کی قیمت اس دوران کم یا زیادہ ہو سکتی ہے۔
منگیتر کو کچھ رقم بطور مہر سونا خریدنے کے لیے دی، پھر منگنی ٹوٹ گئی
سوال: 346049
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اول:
جب یہ بات طے شدہ تھی کہ سونا مہر معجل ہے جیسے کہ سوال میں وضاحت موجود ہے ، نیز یہ کہ یہ تحفہ نہیں ہے بلکہ مہر ہے، تو منگنی ٹوٹنے کی صورت میں لڑکا مکمل مہر واپس لینے کا حقدار ہے؛ کیونکہ عورت تو مہر کی حق دار عقد کے بعد ہی ہوتی ہے۔
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (160721 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔
دوم:
آپ نے پوچھا کہ رقم واپس لے یا سونا؟
تو اس کا جواب یہ ہے کہ سوال میں آپ نے بتلایا: " تا کہ منگنی کے وقت مقرر کیا جانے والا سونا خرید سکیں " تو اس سے معلوم ہوتا ہے کہ سونے کی مقدار معین تھی، اور رقم اس لیے دی کہ وہ اپنی پسند کا سونا خرید لیں، یہ طریقہ کار سائل کے علاقے میں مشہور و معروف ہے، تو کسی کو سونا خریدنے کے لیے اپنی نمائندگی دینا جائز ہے، اس کے جواز پر علمائے کرام کا اجماع ہے۔
چنانچہ ابن المنذر رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اہل علم میں سے جس سے بھی ہم نے علم حاصل کیا ہے سب کے سب اس بات پر اجماع رکھتے ہیں کہ سونے کی خریداری میں کسی کو اپنا نمائندہ بنانا جائز ہے۔" ختم شد
اس بنا پر ، جب سونا خریدنے سے قبل ہی منگنی ختم ہو گئی تو پھر سونا خریدنے کی نمائندگی بھی ختم ہو گئی، تو ایسی صورت میں ادا کی گئی رقم بھی واپس ہو گی چاہے سونے کا ریٹ کچھ بھی ہو کم ہو یا زیادہ۔
جیسے کہ ابن قدامہ رحمہ اللہ "المغنی" (7/234) میں کہتے ہیں:
"طرفین کی طرف سے کسی کو بھی نمائندگی دینا جائز ہے، لہذا نمائندہ بنانے والا شخص اپنے نمائندے کو جب چاہے معزول کر سکتا ہے، اور نمائندہ خود بھی اپنے آپ کو اس ذمہ داری سے سبکدوش کر سکتا ہے؛ کیونکہ اس میں در اصل تصرف کا اختیار دوسرے کے سپرد کیا جاتا ہے، اس لیے ہر ایک کے لیے اس اختیار کو کالعدم کرنے کا حق ہے، مثلاً: کوئی کسی کو اپنا کھانا کھانے کی اجازت دے۔
اسی طرح اگر دونوں میں سے کوئی ایک فوت ہو جائے تب بھی نمائندگی ختم ہو جائے گی، نیز جنون طاری ہونے سے بھی نمائندگی یعنی وکالت ختم ہو جائے گی۔ اور ہمارے علم کے مطابق ان تمام صورتوں میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔"
اگر منگنی ٹوٹنے کی وجہ سے وکالت اس وقت ختم ہوئی جب سونا خرید لیا گیا تھا تو اب اس کا حق سونے پر ہے، ادا کردہ رقم پر نہیں؛ کیونکہ انہوں نے سونا لڑکے کی طرف سے خریدا تھا، تو گویا یہ ایسے ہی تھا کہ جیسے لڑکے نے خود خریدا ہو۔
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات