0 / 0
7,6217/ذوالقعدۃ/1428 , 17/نومبر/2007

کیا بیٹے اوروالد پر ایک دوسرے کے حج کا خرچہ لازم ہے

Frage: 3463

کیا والد کے ذمہ اپنے فقیر اورتنگدست بیٹے کےفریضہ حج کا خرچہ کرنا واجب ہے ، اورکیا بیٹے کے ذمہ اپنے فقیر اورتنگدست والد کے فریضہ حج کا خرچ واجب ہے ؟

Inhalt der Antwort

Lob sei Allah, und Frieden und Segen sei auf dem Gesandten Allahs und seiner Familie.

میں نے یہ سوال فضیلۃ الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا توان کا جواب تھا :

ایسا کرنا واجب نہیں اس لیے کہ عبادات میں استطاعت شرط ہے اوریہ استطاعت کسی غیر اوردوسرے سے نہیں آسکتی ، تو اس لیے دونوں فریقوں پر ایک دوسرے کے حج کا خرچ واجب نہیں ہے ۔

لیکن اگر والدنے اپنے غنی بیٹے سے حج کا خرچہ طلب کیا تونیکی اوراحسان کے اعتبار سے والد کوخرچہ ادا کردے کیونکہ والد سے نیکی اوراحسان کرنے کا حکم ہے تو اس اعتبار سے یہ واجب ہوگا ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

Quelle

الشيخ محمد بن صالح العثيمين

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android