0 / 0

غلطی سے گیارہ تاریخ کوہی واپس چلاگیا

سوال: 34761

جس نے اس گمان سے بارہ تاریخ کی کنکریاں نہ ماریں کہ جلدی کا معنی یہی ہے اورطواف وداع کیے بغیر ہی واپس چلا گیا تواس کے حج کا حکم کیا ہوگا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:

“اس کا حج صحیح ہے ، اس لیے کہ اس نے ارکان حج میں سے کوئی رکن نہيں چھوڑا ، لیکن اگر اس نے بارہ تاریخ کی رات منی میں بسر نہيں کی تواس نے حج کے تین واجبات ترک کیے ہیں :

پہلا واجب : بارہ تاریخ کی رات منی میں بسرکرنا ۔

دوسرا واجب : بارہ تاریخ کی کنکریاں مارنا ۔

تیسرا واجب : طواف وداع کرنا ۔

اوراس پران میں سے ہرایک کا ایک دم واجب ہوگا اوروہ مکہ میں ذبح کرکے فقراء میں تقسیم کیا جائے گا ۔

دیکھیں : “فتاوی ارکان الاسلام” صفحہ ( 566 ) ۔

كيونكہ جس نے بهى واجبات حج ميں سے كوئى واجب ترك كيا تو اس پر ايك دم لازم آتا ہے، اور وہ يہ مكہ ميں ذبح كر كے مكہ كے فقراء ميں تقسيم كرے.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android