جس نے اس گمان سے بارہ تاریخ کی کنکریاں نہ ماریں کہ جلدی کا معنی یہی ہے اورطواف وداع کیے بغیر ہی واپس چلا گیا تواس کے حج کا حکم کیا ہوگا ؟
0 / 0
4,06026/01/2014
غلطی سے گیارہ تاریخ کوہی واپس چلاگیا
سوال: 34761
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
“اس کا حج صحیح ہے ، اس لیے کہ اس نے ارکان حج میں سے کوئی رکن نہيں چھوڑا ، لیکن اگر اس نے بارہ تاریخ کی رات منی میں بسر نہيں کی تواس نے حج کے تین واجبات ترک کیے ہیں :
پہلا واجب : بارہ تاریخ کی رات منی میں بسرکرنا ۔
دوسرا واجب : بارہ تاریخ کی کنکریاں مارنا ۔
تیسرا واجب : طواف وداع کرنا ۔
اوراس پران میں سے ہرایک کا ایک دم واجب ہوگا اوروہ مکہ میں ذبح کرکے فقراء میں تقسیم کیا جائے گا ۔
دیکھیں : “فتاوی ارکان الاسلام” صفحہ ( 566 ) ۔
كيونكہ جس نے بهى واجبات حج ميں سے كوئى واجب ترك كيا تو اس پر ايك دم لازم آتا ہے، اور وہ يہ مكہ ميں ذبح كر كے مكہ كے فقراء ميں تقسيم كرے.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب