خاوند نے کفار کےملک ساتھ جانے یا نہ جانے کا اختیاردے دیا
سوال: 3477
خاوند تعلیم کے لیے کفار کے ملک میں جانا چاہتا ہےاسے یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اس کے ساتھ جائے یا مسلم ملک میں رہے ، وہ وہاں صرف دنیاوی نفع کی خاطر جانا چاہتا کہ اس کا مقام زيادہ ہو اورتنخواہ حاصل کرسکے توکیا وہ اس کے ساتھ جائے یہ نہ ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا تو انہوں نے مندرجہ ذيل جواب دیا :
رب العالمین ، وصلی اللہ وسلم علی نبینا محمد وعلی آلہ وصحبہ اجمعین :
میرے خیال میں آپ اس کے ساتھ ہی جائيں اس لیے کہ ایسا کرنا اس کے لیے فتنہ وفساد سے بچنے کے لیے زيادہ بہتر اورقریب ہے ، اورعورت پر بھی کوئي ضرر نہیں جبکہ وہ مکمل پردہ اوراپنی حشمت کوبرقرار رکھے اورجوکچھ اس پرواجب ہے اس کی ادائيگي کرتی رہے ۔
لیکن خاوند کا اکیلے جانےمیں خدشہ ہے کہ کہيں وہ فتنہ میں نہ پڑ جائے اوراسی طرح وہ بھی خاوند کےبغیر ہوگي جس سے اسے بھی تنگی محسوس ہوگی ۔
واللہ تعالی اعلم ۔ .
ماخذ:
الشيخ محمد بن صالح العثيمين