0 / 0
6,75019/ر بیع الاول/1425 , 8/مئی/2004

خاوند نے کفار کےملک ساتھ جانے یا نہ جانے کا اختیاردے دیا

السؤال: 3477

خاوند تعلیم کے لیے کفار کے ملک میں جانا چاہتا ہےاسے یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اس کے ساتھ جائے یا مسلم ملک میں رہے ، وہ وہاں صرف دنیاوی نفع کی خاطر جانا چاہتا کہ اس کا مقام زيادہ ہو اورتنخواہ حاصل کرسکے توکیا وہ اس کے ساتھ جائے یہ نہ ؟

الجواب

الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وآله وبعد.

الحمدللہ

ہم نے یہ سوال فضیلۃ الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا تو انہوں نے مندرجہ ذيل جواب دیا :

رب العالمین ، وصلی اللہ وسلم علی نبینا محمد وعلی آلہ وصحبہ اجمعین :

میرے خیال میں آپ اس کے ساتھ ہی جائيں اس لیے کہ ایسا کرنا اس کے لیے فتنہ وفساد سے بچنے کے لیے زيادہ بہتر اورقریب ہے ، اورعورت پر بھی کوئي ضرر نہیں جبکہ وہ مکمل پردہ اوراپنی حشمت کوبرقرار رکھے اورجوکچھ اس پرواجب ہے اس کی ادائيگي کرتی رہے ۔

لیکن خاوند کا اکیلے جانےمیں خدشہ ہے کہ کہيں وہ فتنہ میں نہ پڑ جائے اوراسی طرح وہ بھی خاوند کےبغیر ہوگي جس سے اسے بھی تنگی محسوس ہوگی ۔

واللہ تعالی اعلم ۔ .

المصدر

الشيخ محمد بن صالح العثيمين

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android