0 / 0

کوئی کسی کام کو نہ کرنے کی قسم اٹھائے پھر اپنی اس قسم کو نہ توڑنے یا کفارہ نہ دینے کی قسم اٹھائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

سوال: 350692

مجھ سے ایک بہن نے سوال کیا ، اس کا کہنا ہے کہ: میں نے کسی جائز کام کو نہ کرنے کی قسم اٹھا لی اور ساتھ ہی اس چیز کی قسم بھی اٹھائی کہ میں قسم نہیں توڑوں گی کہ مجھے کفارہ بھی دینا پڑے، یعنی اس نے اپنی قسم میں یوں کہا تھا: اللہ کی قسم میں فلاں کام نہیں کروں گی، اور اللہ کی قسم میں اپنی اس قسم کا کفارہ دینے کی نوبت بھی نہیں آنے دوں گی۔ لیکن پھر بھی اس نے وہی کام کر لیا، تو اس پر کیا لازم ہے؟ کیا اس پر دو بار کفارہ لازم ہو گا؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر کوئی کسی کام کے نہ کرنے کی قسم اٹھائے اور پھر کر گزرے تو اس پر قسم کا کفارہ ہو گا جو کہ واجب ہے۔

پھر اگر اس چیز کی قسم اٹھا لی کہ وہ اپنی قسم بھی نہیں توڑے گا، یا یہ قسم اٹھائے کہ وہ کفارہ دینے کی نوبت نہیں آنے دے گا، تو اس پر دوسرا کفارہ لازم ہو گا، چنانچہ ایسا شخص دو گنا کفارہ دے گا۔

علامہ دردیر رحمہ اللہ "الشرح الصغير" (2/ 217) میں کہتے ہیں:
"یا کوئی کہے: میں حلفا کہتا ہوں کہ فلاں کام نہیں کروں گا، اور اپنی یہ قسم نہ توڑنے کی قسم بھی اٹھائی ، لیکن پھر بھی قسم توڑ دے، مثلاً: کہے: اللہ کی قسم! میں زید سے بات نہیں کروں گا، اور اللہ کی قسم میں اپنی اس قسم کو بھی نہیں توڑوں گا، لیکن پھر وہ زید سے بات کر لے، تو اس پر ڈبل کفارہ ہے، ایک تو قسم کا اور دوسرا قسم توڑنے کا۔" ختم شد

قسم کا کفارہ یہ ہے کہ: دس مساکین کو کھانا کھلایا جائے ، یا انہیں لباس مہیا کیا جائے۔ اگر کسی میں اتنی استطاعت نہ ہو تو تین روزے رکھے۔

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android