ایک شخص نے اپنا فریضہ حج ادا نہيں کیا ، اورنہ ہی اس کے پاس حج کےلیے مال ہے ، توکیا اس کے لیے معاوضہ حاصل کرکے کسی میت یا بوڑھے کی جانب سے حج کرنا جائز ہے ؟
اس کے پاس مال نہيں ہے اورکسی دوسرے کی جانب سے معاوضہ کے ساتھ حج کرنا چاہتا ہے
سوال: 36370
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
کسی شخص کےلیے جائز نہيں کہ وہ اپنا فریضہ حج ادا کیے بغیر کسی دوسرے کی جانب سے حج ادا کرے ، اس کی دلیل ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما کی مندرجہ ذیل حدیث ہے :
ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا کہ ایک شخص کہ رہا تھا : لبیک عن شبرمہ میں شبرمہ کی طرف سے حاضر ہوں ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے :
کیا تونے اپنی طرف سے حج کی ادائيگي کرلی ہے ؟ وہ شخص کہنے لگا نہيں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنی طرف سے حج ادا کرو اورپھرشبرمہ کی جانب سے ادا کرنا ۔
اسے ابوداود نے روایت کیا ہے ، اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے ارواء الغلیل میں صحیح قراردیا ہے دیکھیں : الارواء ( 994 ) ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .
ماخذ:
فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 11 / 50 ) ۔