0 / 0
5,61517/02/2004

میری ماہانہ آمدنی میرے خرچہ کے برابر ہے ، کیا مجھ پرحج فرض ہے ؟

سوال: 36437

میں بیوی اوردوبچوں کا سربراہ ہوں ، اورمیری تنخواہ ضروریات زندگی ہی پوری کرنے کے قابل ہے ، اس کے علاوہ میری اورکوئي کمائي نہيں ، میں نے ایک خلیجی ملک میں چاربرس تک کام کیا ، اورمیرے پاس کچھ مال متوفرہوا تومیں نےایک اسلامی بنک میں یہ رقم رکھی تا کہ مجھے کچھ فائدہ حاصل ہوسکے اورمیری ضروریات زندگی پوری کرنے میں معاون ہو۔
میری تنخواہ اوریہ آمدنی مجھے اورافراد خانہ کے لیے میانہ روی کے ساتھ کافی ہوتے ہیں ، توکیا مجھے اس مبلغ سے حج کا خرچہ نکالنا چاہیے ، اورکیاان حالات میں میں حج کی ادائيگي کا مکلف ہوں ؟
آپ کے علم میں ہونا چاہیے کہ اگر میں نے اس مبلغ سے حج کےلیے رقم نکالی تویہ میری ماہانہ امدنی پراثرانداز ہوگي ، اورمجھے مالی طور پرکمزور کردے گی ،لھذافضیلۃ الشخ سے گزارش ہے کہ آپ اس میں کیا مشورہ دیتے ہیں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگرتوآپ کے حالات ایسے ہی ہیں جوآپ نے بیان کیےہیں تواس حالت میں شرعی استطاعت نہ رکھنے کی بنا پرآپ حج کی ادائيگي کے مکلف نہيں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

اللہ تعالی نے ان لوگوں پرجواس کی طرف راہ پاسکتے ہوں اس گھر کا حج کرنا فرض کردیا ہے آل عمران ( 97 ) ۔

اورایک دوسرے مقام پراللہ تعالی کا فرمان ہے :

پس جہاں تک تم سے ہوسکے اللہ تعالی سے ڈرتے ہوئے اس کا تقوی اختیار کرتےرہو التغابن ( 16 ) ۔

اورایک مقام پراللہ تعالی نے کچھ اس طرح فرمایا :

اورتم پر( اللہ تعالی نے ) دین کے بارہ میں کوئي تنگی نہيں ڈالی الحج ( 78 ) ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .

ماخذ

فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ الافتاء ( 11 / 35 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android