كيا درج ذيل حيوانات كھانے جائز ہيں:
كوا، ہرن، لومڑى اور شكرہ ؟
كوا، لومڑى اور شكرہ كھانے كا حكم
سوال: 36730
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
كوا كھاناجائز نہيں، كيونكہ يہ ان فواسق ميں شامل ہوتا ہے جنہيں حل اور حرم دونوں جگہ قتل كرنا جائز ہے، اور پھر يہ كوا تو نجاست اور مردار كھاتا ہے، ليكن ايك كوا ايسا بھى ہے جو كھيتى كوا كہلات ہے اور صرف پاكيزہ اشياء اور دانے ہى كھاتا ہے تو وہ حلال ہے، اور يہ مشہور سياہ كوے سے چھوٹا ہوتا ہے.
رہى لومڑى تو يہ كچلى والى اور چيڑ پھاڑ كرتى اور نجاست كھاتى ہے، تو يہ حرام ہے، اور جو اسے مكروہ قرار ديتا ہے ميرى رائے كے مطابق وہ اسے مكروہ تحريمى قرار ديتا ہے.
اور رہا مسئلہ شكرہ كا تو يہ پنجے والا پرندہ ہے يعنى ذو مخلب ميں شامل ہوتا ہے، اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہر ذو مخلب پرندے سے منع فرمايا ہے، اور ذو مخلب ہر وہ پرندہ ہے جو اپنے پنجے سے اٹھا كر كھائے، يا پھر پنجے سے شكار كرے جس طرح كہ شاہين، اور چيل گد اور عقاب وغيرہ، اور اس ليے بھى كہ يہ مردار كھاتا ہے اور نجاسات سے غذا حاصل كرتا ہے اس ليے اس كا كھانا حرام ہے.
ليكن ہرنى بالاجماع حلال ہے، جسے عربى ظبى بھى كہتے ہيں، كيونكہ يہ جنگل كے شكار ميں شامل ہوتا ہے اور حرم يا احرام كى حالت ميں اسے قتل كرنے والے پر صحابہ كرام نے فديہ مقرر كيا ہے، تو يہ اس كى اباحت كى دليل ہے.
واللہ تعالى اعلم.
فتوى شيخ عبد اللہ بن جبرين حفظہ اللہ .
ماخذ:
ديكھيں: مجلۃ الدعوۃ عدد نمبر ( 1885 ) صفحہ نمبر ( 50 )