کیا عورت کےلیے میدان عرفات میں ایسی دعائيں پڑھنی جائزہیں جن میں قرآنی آیات بھی ہوں ؟
حائضہ عورت کےلیے دعا کرنا اورقرآن پڑھنا جائزہے
سوال: 36829
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
حائضہ اورنفاس والی عورت کےلیے مناسک حج میں پائي جانے والی دعائيں پڑھنے میں کوئي حرج نہیں ، اورصحیح قول کے مطابق قرآن مجید کی تلاوت میں بھی کوئي حرج نہیں کیونکہ ایسی کوئي صریح اورواضح نص اور دلیل نہیں ملتی جس میں حائضہ اورنفاس والی عورت کوقرآن مجید کی تلاوت سے منع کیا گيا ہو ، بلکہ حدیث میں خاص کرجنبی کے بارہ میں وارد ہے کہ وہ جنبی حالت میں قرآن مجید کی تلاوت نہ کرے ۔
لیکن حائضہ اورنفاس والی عورتوں کے بارہ میں جوعبداللہ بن عمررضي اللہ تعالی عنہما میں وارد ہے کہ :
حائضہ اورنفاس والی عورت کچھ نہ پڑھے ۔
یہ حدیث ضعیف ہے ، بلکہ حائضہ اورنفاس والی عورت قرآن مجید کو چھوئے بغیر زبانی قرآن مجید کی تلاوت کرسکتی ہے ، توپھرصحیح یہی ہے کہ احاديث اورقرآنی دعاؤں والی کتب توبالاولی پڑھ سکتی ہے ، اورعلماء کرام کے اقوال میں سے صحیح قول یہی ہے ۔ اھـ .
ماخذ:
شیخ عبدالعزيز بن باز رحمہ اللہ تعالی کی کلام ۔ دیکھیں : فتاوی ابن باز ( 17 / 66 ) ۔