كيا ميرے ليے طواف افاضہ ميں تاخير كرنا جائز ہے کہ میں آخر میں ایک طواف ہی افاضہ اوروداع کا طواف کرکے مکہ سے روانہ ہوجاؤں ؟
طواف وداع اور طواف افاضہ اكٹھا كرنے كے ليے طواف افاضہ كومؤخر كرنا
سوال: 36870
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جی ہاں آپ کے لیے طواف افاضہ میں تاخیرکرنی جائز ہے ، پھرآپ ایک ہی طواف کریں جوآپ کے طواف افاضہ اوروداع سے کفائت کرے ، لیکن اولی اوربہتر یہی ہے ہ آپ افاضہ اوروداع دو طواف کریں ۔
اوراس سے بھی بہتر اورکامل یہ ہے کہ آپ عید کے روز جمرہ عقبہ کورمی اورقربانی کرکے سرمنڈوانے کے بعد ہی طواف افاضہ کرلیں ، پھرجب آپ مکہ سے روانہ ہونا چاہیں توطواف وداع کرلیں ، اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ بھی یہی تھا اورآپ ایسا ہی کیا کرتے تھے ۔
اس مسئلہ کے بارہ میں شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی سے سوال کیا گیا توان کا جواب تھا :
اس میں کوئي حرج نہيں ہے ، اگرکوئي انسان طواف افاضہ مؤخر کرلے اورجب وہ سفرکرنا چاہے تورمی جمرات اورباقی اعمال حج سے فارغ ہوجائے تواس کا طواف افاضہ ہی طواف وداع سے کفائت کرجائے گا ، اوراگروہ – طواف افاضہ اورطواف وداع – دونوں ہی کرے تویہ اس کے لیے بہتر اوراچھا ہے ، لیکن جب وہ ایک پرہی کفايت کرنا چاہے اورحج کے طواف کی نیت کرے تواس کےلیے یہ طواف کافی ہوگا ۔ اھـ
دیکھیں : فتاوی ابن باز ( 17 / 332 ) ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب