0 / 0

طواف وداع اور طواف افاضہ اكٹھا كرنے كے ليے طواف افاضہ كومؤخر كرنا

سوال: 36870

كيا ميرے ليے طواف افاضہ ميں تاخير كرنا جائز ہے کہ میں آخر میں ایک طواف ہی افاضہ اوروداع کا طواف کرکے مکہ سے روانہ ہوجاؤں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جی ہاں آپ کے لیے طواف افاضہ میں تاخیرکرنی جائز ہے ، پھرآپ ایک ہی طواف کریں جوآپ کے طواف افاضہ اوروداع سے کفائت کرے ، لیکن اولی اوربہتر یہی ہے ہ آپ افاضہ اوروداع دو طواف کریں ۔

اوراس سے بھی بہتر اورکامل یہ ہے کہ آپ عید کے روز جمرہ عقبہ کورمی اورقربانی کرکے سرمنڈوانے کے بعد ہی طواف افاضہ کرلیں ، پھرجب آپ مکہ سے روانہ ہونا چاہیں توطواف وداع کرلیں ، اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ بھی یہی تھا اورآپ ایسا ہی کیا کرتے تھے ۔

اس مسئلہ کے بارہ میں شیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی سے سوال کیا گیا توان کا جواب تھا :

اس میں کوئي حرج نہيں ہے ، اگرکوئي انسان طواف افاضہ مؤخر کرلے اورجب وہ سفرکرنا چاہے تورمی جمرات اورباقی اعمال حج سے فارغ ہوجائے تواس کا طواف افاضہ ہی طواف وداع سے کفائت کرجائے گا ، اوراگروہ – طواف افاضہ اورطواف وداع – دونوں ہی کرے تویہ اس کے لیے بہتر اوراچھا ہے ، لیکن جب وہ ایک پرہی کفايت کرنا چاہے اورحج کے طواف کی نیت کرے تواس کےلیے یہ طواف کافی ہوگا ۔ اھـ

دیکھیں : فتاوی ابن باز ( 17 / 332 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android