میرا تعلق شام سے ہے، تو کیا میں فطرانے میں سبزی اور آلو دے سکتا ہوں؛ کیونکہ ہمارے ہاں آلو کو بنیادی غذا کی حیثیت حاصل ہے، تو کتنے آلو کا ایک صاع بنے گا؟
فطرانے میں آلو دینے کا کیا حکم ہے؟ کیونکہ ان کے ملک میں آلو بنیادی غذا ہیں۔
سوال: 369612
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
فطرانے میں ایک صاع اناج دینا واجب ہے، یہ اناج بنیادی غذا میں سے ہو گا، اور بنیادی غذا وہی ہو گی جو لوگ عام طور پر اپنے کھانے کے لیے استعمال کرتے ہوں اور نہیں ذخیرہ بھی کیا جا سکتا ہو، مثلاً: زرعی اجناس، اور خشک پھل وغیرہ۔ اس کی تفصیلات پہلے سوال نمبر: (312346 ) کے جواب میں بیان ہو چکی ہیں۔
چنانچہ فطرانے کے طور پر آلو یا سبزی دینا کافی نہ ہو گا؛ کیونکہ نہ تو انہیں ماپا جاتا ہے اور نہ ہی ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔
ماپنے کی شرط کے لیے دلیل سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ آپ کہتے ہیں: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فطرانے کے لیے ایک صاع کھجور، یا ایک صاع جَو ہر غلام، آزاد، مرد، عورت، چھوٹے اور بڑے مسلمان پر فرض کیا ہے، نیز آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حکم دیا کہ فطرانہ عید نماز کے لیے جانے سے پہلے ادا کیا جائے۔" اس حدیث کو امام بخاری: (1503) اور مسلم : (984) نے روایت کیا ہے۔
اسی طرح صحیح بخاری: (1510) میں سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے : "ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے عہد میں عید الفطر کے دن ایک صاع کھانے کا دیا کرتے تھے۔ ابو سعید رضی اللہ عنہ مزید کہتے ہیں کہ: اس وقت ہمارا کھانا جو، منقی، پنیر اور کھجور ہوا کرتا تھا۔"
صاع کے ذریعے اناج کا ماپ تو کیا جا سکتا ہے، لیکن آلو کو صاع کے ذریعے نہیں ماپا جا سکتا۔
اسی طرح "الروض المربع"، ص215 میں ہے کہ:
"فطرانے میں ایک صاع یعنی چار مد گندم، جو یا ان دونوں میں سے کسی کا آٹا یا ستو دینا واجب ہے، ستو بنانے کے لیے پہلے انہیں بھونا جاتا ہے پھر اسے پیس دیا جاتا ہے۔ فطرانے میں آٹا یا ستو دانوں کے وزن کے برابر ہوں گے۔ یا فطرانے میں کھجور، یا منقی یا پنیر [جو کہ مکھن نکلی ہوئی چھاچھ سے بنایا جاتا ہے] کا ایک صاع ہو گا؛ کیونکہ ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ: "جب ہمارے درمیان رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم تھے تو ہم فطرانے کے لیے ایک صاع گندم کا، یا ایک صاع جو کا، یا ایک صاع کھجور کا، یا ایک صاع منقی کا ، یا ایک صاع پنیر کا دیا کرتے تھے۔" متفق علیہ
فطرانے کے لیے افضل کھجور دینا ہے، اس کے بعد منقی، پھر گندم، پھر جو چیز فقرا کے لیے زیادہ نفع بخش ہو، پھر جَو، اس کے بعد ان دونوں کا آٹا، اس کے بعد دونوں کا بنا ہوا ستو، پھر پنیر۔ اگر مذکورہ پانچوں چیزیں موجود نہ ہوں تو کوئی بھی اناج جسے بنیادی غذا کے طور پر استعمال کیا جائے، یا کوئی بھی پھل جسے بنیادی غذا کے طور پر لوگ استعمال کریں، مثلاً: مکئی، باجرہ، چاول، دال، اور خشک انجیر وغیرہ۔
فطرانے میں عیب دار اناج ناکافی ہو گا، مثلاً: کیڑا لگا ہوا ہو، یا اناج گیلا ہو، یا پرانا ہونے کی وجہ سے ذائقہ بدل چکا ہو۔
فطرانے میں روٹی نہیں دے سکتے؛ کیونکہ نہ تو اس کا ماپ ہوتا ہے اور نہ ہی اسے ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔" ختم شد
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات