0 / 0
11,02014/02/2004

زنا کا ارتکاب کربیٹھی اورخودکشی کرنا چاہتی ہے

سوال: 373

شادی شدہ عورت زنا کی مرتکب ہوئي اورپھر اس نے توبہ بھی کرلی لیکن گناہ ابھی تک اسے جنجھوڑ رہا ہے جس کی بنا پر اب وہ خودکشی کا سوچ رہی ہے تواسے کیا کرنا چاہيۓ ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کا کہنا ہے :

مومن آدمی اپنے گناہوں کوپہاڑ جیسا سمجھتا ہے کہ وہ اس پہاڑ کے نیچے بیٹھا ہوا ہواور اسے ڈر رہتا ہے کہ کہیں وہ اس پرگر ہی نہ جاۓ ، اورفاجر شخص اپنے گناہوں کوناک پر بیٹھنے والی مکھی خیال کرتا ہے ، ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ اس طرح ۔۔۔ صحیح بخاری حدیث نمبر ( 6308 )

اس عورت کا اپنے اس گناہ کے ارتکاب اوراس کی شدت کومحسوس کرنا یہ اس کے ایمان کی نشانی ہے اورمیں اس عورت کومندرجہ ذیل نصیحت کرونگا :

1 – وہ عورت یہ تاکید کرلے کہ وہ پہلے خاوند سے طلاق شدہ ہے اوراس کی طلاق بھی شرعی طریقہ سے دی گئي ہے ، یا پھر اس عورت نے خود اس مرد سے شرعی طور پر خلع کیا ہے ۔

2 – اس کی بھی تاکید کرلے کہ اس کا دوسرے مرد سے نکاح صحیح ہے اس لیے کہ شرعی طور پر دو زانیوں کا آپس میں نکاح نہیں ہوسکتا لیکن اگروہ دونوں توبہ کرلیں توپھر ہوسکتا ہے ، آپ اس کی تفصیل دیکھنے کے لیے سوال نمبر ( 649 ) کا مطالعہ کریں ، لھذا اگر نکاح صحیح نہ ہوتو وہ اپنا عقد نکاح دوبارہ کرائيں ۔

3 – جب اس عورت نے اپنی توبہ میں اپنے رب سے سچائي اختیار کی اوراپنے کیے پر ندامت کا اظہار کیا اوراس کا عزم کیا کہ وہ آئندہ اس گناہ کے قریب بھی نہيں پھٹکے گی اوراپنے رب کی طرف رجوع کرتے توبہ کرے تو اللہ تعالی اس کی توبہ قبول فرماتے ہوۓ سب گناہ معاف فرما دے گا ۔

اس لیے کہ اللہ تعالی کی رحمت بہت وسیع ہے لھذا آپ اس کی رحمت سے ناامید نہ ہوں وہ گناہوں کو معاف کرنے والا ہے چاہے وہ کبیرہ گناہ ہی کیوں نہ ہوں اورپھراللہ تعالی کی رحمت سے توناامید وہی ہوتے ہیں جو کافر اورظالم ہيں ۔

4 – آپ اعمال صالحہ کرنے میں جلدی کریں اور کثرت سے کریں تاکہ اس گناہ کا کفارہ بن سکیں جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :

دن کے دونوں حصوں اوررات میں کے حصہ میں نماز قائم کریں یقینا نیکیاں برائیوں کوختم کردیتی ہیں ۔

5 – آپ اسلام کے ساۓ تلے ایک صاف شفاف اور عفت وعصمت والی اسلامی زندگی کا آغاز کریں ، اورخودکشی توکسی بھی حالت میں مسلمان پر حلال نہیں بلکہ یہ ایک کبیرہ گناہ ہے جو ایک مسلمان کے لیے عذاب کی زيادتی کا با‏عث ہے ۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( جس نے اپنے آپ کوپہاڑ سے گرا کر قتل کیا وہ جہنم کی آگ میں بھی ہمیشہ کے لیے یہی کام کرتا رہے ، اورجس نے زہر کھا کر اپنے آپ کوقتل کیا وہ جہنم کی آگ میں اپنے ہاتھ میں زہر لیے ہوۓ اسے کھاتے رہے گا ، اورجس نے اپنے آپ کوکسی لوہے کے آلے سے قتل کیا تووہ جہنم کی آگ میں اسی لوہے سے اپنے پیٹ میں مارتا رہے گا ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 5778 ) ۔

ہم اللہ تعالی سے دعاگو ہیں کہ وہ اس عورت کوخاص اورسـچی توبہ کی توفیق بخشے اوراس کے گناہ معاف فرماۓ اوراسے اپنی رحتوں کے ساۓ میں جنت تک پہنچاۓ ، یقینا اللہ تعالی سننے اوردعا قبول کرنے والا ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android