داؤن لود کریں
0 / 0
578210/10/2007

كفار كى جانب سے فطرانہ

سوال: 37637

اكثر لوگوں كے ہاں گھريلو ملازم اور خادم كافر ہيں، تو كيا ان كى جانب سے بھى فطرانہ ادا كيا جائيگا، يا انہيں فطرانہ اور زكاۃ ميں سے كچھ ديا جائيگا ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

انكى جانب سے فطرانہ ادا كرنا جائز نہيں، اور نہ ہى فطرانہ ميں سے انہيں كچھ دينا جائز ہے، اور اگر اس ميں سے انہيں كچھ ديا گيا تو يہ كافى نہيں ہوگا اور نہ ہى فطرانہ كى ادائيگى ہو، ليكن اس كو يہ حق حاصل ہے كہ وہ ان كے ساتھ اچھا برتاؤ كرتے ہوئے زكاۃ اور فطرانہ كے علاوہ كچھ دے دے.

يہ علم ميں رہے كہ ان كافر ملازمين كى بجائے مسلمان ملازمين كو ركھ كر كفار سے مستغنى ہوا جا سكتا ہے؛ كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے جزيرہ عرب سے كفار كو نكالنے كا حكم ديتے ہوئے فرمايا:

" اس ميں دو دين جمع نہيں ہو سكتے "

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء فتوى نمبر ( 7699 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android