میں نے شادی کی اورکچھ مدت بعد یہ انکشاف ہوا کہ میری بیوی تو نفسیاتی مریضہ ہے ، اس کی بہنیں ایسی نہیں ، اس کے گھر والوں نے مجھ سے شادی کے وقت مہر طلب کیا تومیں نے ادا کردیا ، اب اس حالت میں مہر کے متعلق کیا ہے مجھے محسوس ہوتا ہے کہ مجھ سے دھوکہ ہوا ہے ؟
توکیا مہر کے متعلق دوبارہ سوچنا واجب ہے ، اس لیے کہ میری عائلی زندگی بہت ہی خراب ہے ، اگر طلاق ہوجائے تو ممکن ہے وہ اپنے مہر کوکسی اچھے سے وکیل کرنے میں استعمال کرے جس کے ذریعہ امریکی قانون کے مطابق مجھ سے بہت کچھ اورمال بھی حاصل کرلے گی ، مجھے اس حالت میں کیا کرنا چاہيے ؟
شادی کے بعد علم ہوا کہ وہ تو نفسیاتی مریضہ ہے توکیا مہر واپس لے لے
سوال: 3784
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر وہاں کوئي شرعی قاضی ہو تواس سے رابطہ کريں ، اوراگر نہ ہو تو پھر معاملہ یہ ہے کہ اگر عورت سے دخول کرلیا گیا ہے تو اس حالت میں اس سے ہم بستری حلال کرنے کی وجہ سے مہر دینا ہوگا جوکہ اس کا حق ہے ۔
اگر تو یہ مرض ایسا ہے کہ جس سے عورت کے ساتھ استمتاع اورہم بستری وغیرہ کرنے میں ممانعت پیدا ہورہی ہے یا پھر حقیقی اورصحیح طور پر اسے پورا کرنے میں نفرت پیدا ہورہی ہو تو پھر اس حالت میں اسے جومہر دیا گيا ہے وہ واپس لے لے کیونکہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے ۔
اگر تواس سے دھوکہ ہوا ہے تو پھر اوراگر دھوکہ نہیں ہوا تو پھر اسے کچھ بھی واپس لینے کا حق نہیں ، اس لیے کہ اس نے عورت کے بارہ میں شادی سے پوچھنے اور تحقیق کرنے میں کمی و کوتاہی کا مظاہرہ کیا ہے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد