نماز عيدين كے ليے اسلامى تنظيم ايك بہت بڑا ہال بك كرواتى ہے، تو كيا تقريبا تيس ميل دور رہنے والى جماعت كے لوگ اپنى مسجد ميں نماز عيد كروا سكتے ہيں؟
يہ علم ميں رہے كہ آنے جانے كے ليے ٹرانسپورٹ ميسر ہے، اور كيا اس ہال ميں سب مسلمان اكٹھے ہو كر نماز عيد ادا كريں تو كئى ايك مقامات پر نماز ادا كرنے سے بہتر اور افضل نہيں ؟
0 / 0
5,45929/12/2006
شہر ميں ايك سے زيادہ نماز عيد كا اجمتاع
سوال: 38468
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر آپ سب لوگوں كا جمع ہونا ممكن ہو تو يہ افضل اور بہتر ہے، ليكن اگر ايسا كرنے ميں ان پر مشقت ہو تو پھر اپنے علاقے اور شہر ميں جو اس ہال سے تيس ميل دور واقع ہے وہيں نماز ادا كرنے ميں كوئى مانع نہيں، جو مشقت كا باعث بنے.
اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے.
ماخذ:
فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 8 / 292 )