مسجد کے اندر اجتماعی شکل میں قرآن مجید پڑھنے کا حکم کیا ہے ؟
اجتماعی شکل میں قرآن مجید پڑھنے کا حکم
سوال: 4039
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اس سوال میں کچھ غموض اور اجمال ہے ، اگر تو اس سے مراد اور مقصود یہ ہے کہ وہ سب جمع ہوکر ایک آواز میں اور ایک ساتھ رکتے اور پڑھتے ہيں تو یہ غیر مشروع ہے بلکہ کم ازکم اسے مکروہ کہا جاۓ گا اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ثبوت نہیں ملتا اور نہ ہی یہ کام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم نےکیا ہے ۔
اور اگر یہ کام تعلیم کے لیے کیا جاتا ہے تو اس میں کوئ حرج والی بات نہیں ہے ، اوراگر اس سے مقصود یہ ہے کہ وہ سب جمع ہوکر حفظ و تعلیم کے لیے یہ کام کرتے ہیں ان میں سے ایک پڑھتا اور باقی سب سنتے ہیں ، یاپھر ان میں سے ہرایک دوسرے علیحدہ بغیر آواز ملاۓ پڑھتا ہے تو یہ صحیح اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشروع ہے ۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( جوقوم بھی اللہ تعالی کے گھروں میں سے کسی گھر میں جمع ہوکر کتاب اللہ تلاوت کرتی اور آپس میں ایک دوسرے کوپڑھاتے ہیں تو ان پر سکینت کا نزول ہوتا اور انہیں فرشتے گھیر لیتے اور ان کو رحمت ڈھانپ لیتی ہے اور اللہ تعالی اپنے پاس فرشتوں میں ان کا تزکرہ فرماتے ہیں ) صحیح مسلم ۔ .
ماخذ:
فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 4 / 112 )