ميں اشياء مرمت كرنے كا كام كرتا ہوں، بعض اوقات ہمارے پاس كام نہيں ہوتا، اور ميرے كچھ دوست ميرے پاس ہوتے ہيں، تو كيا ميں كچھ دير كے ليے ارام كر سكتا ہوں، يعنى دوستوں كى موجودگى ميں كچھ دير كے ليے سو جاؤں، اور اگر كوئى كام آئے تو وہ مجھے بيدار كرديں، اور اس سے كام ميں بھى كوئى خلل پيدا نہ ہو ؟
0 / 0
5,85312/01/2011
كام نہ ہونے كى صورت ميں ملازم كا سونا
سوال: 40509
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر كام كا مالك اسے جانتا ہے، اور اسے تم پر كوئى اعتراض نہ ہو تو اس ميں كوئى حرج نہيں، اور اگر اس كے علم ميں نہيں تو پھر افضل اور بہتر يہى ہے كہ آپ اسے بتا ديں تا كہ كسى قسم كا كوئى حرج اور اشكال باقى نہ رہے، كيونكہ آپ اس كے پاس مزدور شمار ہوتے ہيں، اس ليے آپ كا وقت اس كى ملكيت ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب