چھوٹے سےبچے نے گمشدہ سونے کا ٹکڑا اٹھالیا
سوال: 4051
ہم ساحل سمندر پر تھے کہ میرے بیٹے نے مجھے ایک چمکدار چيز دی جوکہ سونےکا ٹکڑا تھا ہم اس کا کیا کریں ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
جب چھوٹا بچہ یا پھر کم عقل اورمجنون کوئي
گمشدہ چيز اٹھالے تواس کی جگہ اس کا ولی اس کا اعلان کرے گا اورضروری ہے کہ وہ ان
سے وہ چيز لے لے اس لیے کہ وہ دونوں امانت اورحفاظت کے اہل نہیں ہیں ، اوراگرولی وہ
چيز بچے اورمجنون کے پاس ہی رہنے دے اوروہ چيز ضائع ہوجاۓ تو اس پر ضمان ہوگی اوراسے
ادا کرنی ہوگی ۔
اوراگر ولی اس کا اعلان کرتا ہے اورمدت گزرنے کےبعد بھی مالک نہیں آتا تووہ چيز
ان دونوں کی ہے ۔۔۔ جیسا کہ بڑے اورعقل مند کا حق ہے اسی طرح ان دونوں کوحاصل ہوگی
۔
لقطہ اورگمشدہ اشیاء کے احکام کی تفصیل سوال نمبر (
5049 ) میں گزر چکی ہے آپ
وہاں دیکھ سکتے ہیں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد
متعلقہ جوابات