0 / 0

كيا خاوند فوت ہونے كى عدت ميں ہى حج كے ليے جا سكتى ہے ؟

سوال: 41610

ايك عورت كا خاوند فوت ہو گيا، اور حج كى قرعہ اندازى ميں اس كا نام نكل آيا ہے، ليكن اس كى عدت ابھى ختم نہيں ہوئى، كيا وہ عورت حج كے ليے جا سكتى ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

آئمہ كرام كا اتفاق ہے كہ خاوند فوت ہونے كے بعد دوران عدت ( يعنى عدت كے ايام ميں ) عورت كے ليے حج كا سفر كرنا جائز نہيں.

شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ تعالى سے درج ذيل سوال كيا گيا:

خاوند اور بيوى دونوں نے حج كرنے كا عزم كيا، ليكن ايام حج سے قبل شعبان ميں خاوند فوت ہو گيا، تو كيا بيوى حج كر سكتى ہے ؟

شيخ الاسلام رحمہ اللہ كا جواب تھا:

” آئمہ اربعہ كا مذہب ہے كہ خاوند كى وفات كى عدت ميں عورت حج كا سفر نہيں كر سكتى ” انتہى.

ديكھيں: مجموع الفتاوى ( 34 / 29 ).

اور شيخ محمد بن ابراہيم رحمہ اللہ كہتے ہيں:

” دوران عدت عور كے ليے حج كا سفر كرنا جائز نہيں، جيسا كہ آئمہ اربعہ كا مسلك ہے، اور آپ كا يہ ذكر كرنا كہ آپ كو حج كى اجازت اسى وقت مل سكتى ہے، يہ كوئى ايسا سبب نہيں جس كى بنا پر عورت كے ليے خاوند كے فوت ہونے كى عدت كے دوران سفر كرنا جائز ہوتا ہو ” انتہى.

ديكھيں: فتاوى المراۃ المسلۃ ( 2 / 899 – 900 ).

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android