كيا گھر ميں المجد چينل ديكھنے، اور علم حاصل كرنے كے ليے ڈش خريدنى جائز ہے، يہ علم ميں رہے كہ اس چينل ميں بڑے بڑے اجل علماء كرام بعض علمى كتب كى شرح بيان كرتے ہيں، ميں معلومات چاہتا ہوں، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے ؟
0 / 0
4,47017/08/2007
المجد چينل لگوانے كا حكم
سوال: 41784
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
المجد چينل ايك بہت ضخيم ہدف ركھنے والا پروجيكٹ ہے، اور اسلامى ميڈيا كى طرف يا ايك بڑا اہم قدم ہے، اس چينل كا تتبع كرنے كے بعد اب ميرے ليے جو چيز ظاہر ہوئى ہے وہ يہ كہ گھر ميں يہ چينل لگوانا مقبول اجتھاد ہے، ايسا كرنے والے پر انكار نہيں كيا جا سكتا.
اور اس ميں اخطاء اور غلطيوں سے بڑھ كر فوائد اور مثبت پہلو بہت زيادہ ہيں.
ليكن يہ ملحوظ رہے كہ يہ وسيلہ باقى دوسرے حرام چينل ديكھنے سے خالى ہو، صرف يہى ايك چينل ديكھا جا سكے.
اور اميد ہے اس كے ليے اس چينل كا مخصوص آلہ لگانے سے يہ مقصد حاصل ہو سكتا ہے، اور اخطاء و غلطيوں كى اصلاح اور علمى درجہ بلند كرنے كے ليے اس چينل سے تعلق ركھنے كى اہميت ثابت ہو سكتى ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد