كيا ليبارٹرى كے مالك كے ليے جائز ہے كہ وہ ڈاكٹر حضرات كے ساتھ ٹيسٹ ميں سے كچھ تناسب سے رقم لينے پر اتفاق كر ليں، تا كہ مريض اس كے پاس بھجے جائيں، يہ علم ميں رہے كہ ڈاكٹر حضرات كو ملنے والى رقم مريضوں سے وصول نہيں كى جائيگى بلكہ دوسرى ليبارٹريوں كى قيمت ميں ہى ٹيسٹ كيے جائيں گے ؟
0 / 0
5,27626/05/2010
ليبارٹرى والوں كى جانب سے ڈاكٹر حضرات كو كچھ رقم دينا تا كہ وہ مريض اس ليبارٹرى ميں بھيجھيں
سوال: 42822
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
ليبارٹرى كے مالك كے ليے مريض ليبارٹرى ميں بھيجنے كے عوض ميں ڈاكٹر كو كچھ رقم دينى جائز نہيں، كيونكہ يہ حرام رشوت ميں شمار ہوتى ہے.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے.
ماخذ:
ماخوذ از: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 23 / 566 )