كيا بيوى كو شہوت دلانے كے ليے دوران جماع غير مباح بات چيت كرنا جائز ہے ؟
جماع كے وقت شہوت ميں تيزى پيدا كرنے كے ليے بات چيت كرنا
سوال: 45597
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جماع كے دوران خاوند اور بيوى كے ليے ايسے الفاظ كى ادائيگى جائز ہے جس سے شہوت كو مہميز ملتى ہو، اس ميں شرط نہيں كہ وہ الفاظ سنت ميں ہى وارد ہوں، ليكن يہ كلام ايسى چيز ميں نہ ہو جو شرعا حرام ہيں، مثلا جھوٹ و افترا يا پھر بہتان وغيرہ.
جنسى اعضاء كے معروف نام لينا يا پھر ايسے الفاظ نكالنا يا ايسے افعال كرنا جس سے شہوت ميں اضافہ ہوتا ہو اصلا مباح ہيں.
ليكن بعض اہل علم اسے مكروہ كہتے ہيں، ان كى رائے ہے كہ يہ مكارم اخلاق كے منافى ہے، ليكن صحيح يہى ہے كہ ايسا كرنا جائز ہے، اور اگر ہم اسے مكروہ بھى كہيں تو يہ كراہت تھوڑى سى ضرورت كى بنا پر زائل ہو جائيگى، اور يہاں اس كى ضرورت بھى موجود ہے.
اور پھر جب خاوند كے ليے بيوى كى شرمگاہ كو چھونا اور اسے ديكھنا اور اس سے استمتاع كرنا جائز ہے تو بيوى كى شہوت زيادہ كرنے كے ليے اس كا نام لينا بالاولى جائز ہوگا اور اسى طرح بيوى بھى خاوند كے ليے ايسا كر سكتى ہے.
مزيد آپ سوال نمبر ( 13621 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات