ميں نے سفر كرنا چاہا تو ايك شخص نے مجھے اپنےرشتہ دار كےليے كچھ رقم دي ، ائرپورٹ كے اہلكاروں نے اس رقم پر قبضہ كرليا جوكہ محدود حد سے زيادہ رقم ملك سے باہر نہيں جانے ديتے ، اور اس كےساتھ انہوں نے ميري ذاتي رقم بھي لے لي تو كيا مجھے رقم كے مالك كواس كے عوض ميں رقم واپس كرني واجب ہے ؟
0 / 0
5,38527/08/2004
بغير كسي زيادتي كے امانت ضائع ہونے كي صورت ميں تاوان ادا نہيں كيا جائے گا
سوال: 4652
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
جس شخص كے پاس امانت ركھي گئي ہو وہ اس كا امين ہے اور اگر وہ امانت بغير كسي زيادتي كے اس سے ضائع ہوجائے تو اس پر كوئي تاوان نہيں ، لھذا اگرمعاملہ ايسا ہي ہے جيسا كہ آپ نے ذكر كيا ہے تو آپ كےذمہ اس رقم كے عوض ميں ادائيگي كرنا واجب نہيں .
اللہ تعالي ہي توفيق بخشنے والا ہے ، اللہ تعالي ہمارے نبي محمد صلي اللہ عليہ وسلم اور ان كي آل اور صحابہ كرام پر اپني رحمتيں نازل فرمائے .
ماخذ:
اللجنۃ الدائمۃ ديكھيں : فتاوي اسلاميۃ ( 3 / 7 )