ميں نے اپنى زمين كى ايك طرف تين قبريں پائى ہيں، مجھے ان كا كيا كرنا ہو گا؟
كيا ميرے ليے ان كى باقيات كو كسى اور جگہ منتقل كرنا جائز ہے ؟
0 / 0
5,41404/04/2006
مسلمان ميت كى حرمت ايك زندہ مسلمان جيسى ہى ہے
سوال: 4698
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اصل تو يہى ہے كہ انہيں عام غير ملكيتى زمين ميں دفن كيا گيا اور وہاں دفن ہونے كى وجہ سے وہ مردوں كى ملكيت ہے، لھذا انہيں وہاں سے اكھاڑنا وہاں شارع عام اور راستہ بنانا، اور اسے استعمال ميں لانا جائز نہيں.
بلكہ وہاں چارديوارى كر دينى چاہيے تا كہ قبروں كى اہانت نہ ہو اور استعمال سے بچى رہيں، اور قبروں والوكى حرمت محفوظ رہے كيونكہ مسلمان ميت كى حرمت ايك زندہ مسلمان جيسى ہى ہے.
اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور ان كے صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 3 / 22 )