0 / 0

كيا حائضہ عورت كے ليے سجدہ تلاوت كرنا جائز ہے ؟

سوال: 4862

كيا حائضہ عورت كے ليے سجدہ تلاوت اور سجدہ شكر كرنا جائز ہے، اور اگر جائز نہيں تو كيا وہ تلاوت سنتے ہوئے سجدہ كے وقت صرف زبان كے ساتھ اللہ تعالى كى تسبيح بيان كر سكتى ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول:

جن حالت ميں حائضہ عورت كے ليے تلاوت كرنا مباح ہے، ان ميں اس كے ليے سجدہ كرنا بھى مشروع ہے، جب وہ تلاوت كرتے ہوئے سجدہ تلاوت سے گزرے يا پھر سجدہ تلاوت والى آيت سنے تو سجدہ كرے گى.

اور صحيح يہ ہے كہ: حائضہ عورت زبانى قرآن مجيد پڑھ سكتى ہے، نہ كہ ديكھ كر، تو اس بنا پر اس كے ليے سجدہ تلاوت بھى مشروع ہوا، كيونكہ يہ نماز نہيں، بلكہ يہ تو باقى اذكار كى طرح اللہ تعالى كى عبادت اور اس كے سامنے عاجزو انكسارى ہے.

دوم:

صحيح يہ ہے كہ سجدہ تلاوت تو صرف وہى كرے گا جو تلاوت كر رہا ہے يا سن رہا ہے، اور اس ميں ان كے ليے وضوء كى شرط نہيں؛ كيونكہ يہ نماز كے حكم ميں نہيں آتے.

اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 7 / 262 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android