داؤن لود کریں
0 / 0

والد كى بيوى كى بيٹى سے شادى كرنا

سوال: 48954

ايك شخص نے ايك عورت سے شادى كى اور شادى كے وقت اس عورت كى ايك بيٹى تھى، اور اللہ تعالى نے ان دونوں كو اولاد سے نوازا تو كيا اس شخص كے كسى دوسرى بيوى سے پيدا شدہ بيٹے كو اس عورت كى بيٹى سے شادى كرنے كى اجازت ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اس ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ اس لڑكے اور لڑكى كا رشتہ كے اعتبار سے آپس ميں كوئى تعلق نہيں، وہ لڑكى اس كے ليے اور لڑكا اس لڑكى كے ليے اجنبى ہے.

چنانچہ آدمى كے ليے اپنے باپ كى بيوى كى كسى ايسى بيٹى سے دو كسى دوسرے آدمى سے پيدا شدہ ہو شادى كرنا جائز ہے.

كيونكہ اللہ تعالى نے جب محرم عورتوں كا نكاح ميں ذكر كيا تو فرمايا:

اور تمہارے ليے اس كے علاوہ ( باقى عورتيں ) حلال كر دى گئى ہيں النساء ( 24 ).

ماخذ

ديكھيں: المنتقى من فتاوى الفوزان ( 5 / 258 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android